پتہ چلا ہے آپ کے نمک کو گھاؤ چاہیے
پتہ چلا ہے آپ کے نمک کو گھاؤ چاہیے
تو یہ پڑی ہے روح اور کچھ بتاؤ چاہیے
ہتھیلیاں رگڑ رگڑ کے لال کر چکے مگر
یہ جس بلا کی سرد شام ہے الاؤ چاہیے
بھٹکتی پھرتی ایک جوڑ خواہشیں تو صبر تھا
پر اب قبیلہ ہو گئی ہیں اب پڑاؤ چاہیے
میں بے دلی کے باوجود ساتھ ہوں مذاق ہے
اب اس کو میری شکل پہ بھی ہاؤ بھاؤ چاہیے
بھلے سبھی دھنردھروں کو آنکھ دکھ گئی تھی پر
دھنش کی ڈور کو نپا تلا تناؤ چاہیے
رسد تمہارے پاس میرے پاس دوربین ہے
ہماری کشتیوں کو ایک سا بہاؤ چاہیے
سمے نکال کر بڑوں سے بات کر لیا کرو
پرانی بلڈنگوں کو تھوڑا رکھ رکھاؤ چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.