پتہ نہیں کہ کہاں چل دئیے وہ سارے لوگ
پتہ نہیں کہ کہاں چل دئیے وہ سارے لوگ
ہمارے شہر میں تھے کتنے پیارے پیارے لوگ
جنہیں سفینہ میسر ہوا وہ پار لگے
کھڑے ہوئے ہیں بہت سے مگر کنارے لوگ
چراغ لے کے نکلتے نہیں ہیں راہوں میں
سمجھ چکے ہیں ہواؤں کے سب اشارے لوگ
شکست کھانے کا جو رنج تھا سو اپنی جگہ
ملال یہ ہے کہ اب حوصلہ بھی ہارے لوگ
عجیب بات کہ ہیں ڈھونڈتے بیاباں میں
گھنے درخت کا سایہ تھکن کے مارے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.