Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پٹرے دھرے ہیں سر پر دریا کے پاٹ والے

مصحفی غلام ہمدانی

پٹرے دھرے ہیں سر پر دریا کے پاٹ والے

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    پٹرے دھرے ہیں سر پر دریا کے پاٹ والے

    آتے ہیں کس ادا سے اس منہ پہ گھاٹ والے

    چسکا پڑا ہے جب سے شیریں لبوں کا اس کے

    کیسے لگے رہیں ہیں بوسے کی چاٹ والے

    دریا پہ تو نہانے جایا نہ کر کہ ناداں

    واں گھات میں ہیں تیری کئی دھوبی پاٹ والے

    کوچے میں تیرے ظالم از بہر داد خواہی

    یہ ظلم ہے تو لاکھوں آویں گے گھاٹ والے

    بازار مصر میں وہ جن جن کو چھل گیا ہے

    اک سوچ میں ہیں بیٹھے اب تک وہ ہاٹ والے

    دیکھے نہ کوئی ان کو با دیدۂ حقارت

    خزپوشوں پر گراں ہیں البتہ ٹاٹ والے

    میں نے رقیب کو کل باتوں میں خوب کاٹا

    چوکیں ہیں مصحفیؔ کب ہیں وہ جو کاٹ والے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 269)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے