Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پٹریوں پر کوئی قبرستان بنوائے گئے

عون عباس عون

پٹریوں پر کوئی قبرستان بنوائے گئے

عون عباس عون

MORE BYعون عباس عون

    پٹریوں پر کوئی قبرستان بنوائے گئے

    ریل کی کھڑکی میں کتنے خواب دفنائے گئے

    ٹمٹما کر کچھ ستارے یوں پکارے بات سن

    جانتا ہے کتنے تارے بلب سے کھائے گئے

    جن چھتوں پر ہوتے تھے کل تک مناظر وصل کے

    آج ان پر خود کشی کرتے جواں پائے گئے

    چشم بینا نے جہاں میں کیا نہیں دیکھا میاں

    چلتی پھرتی قبر پر بھی پھول برسائے گئے

    ہر کسی کے گھر پہ ٹنکی نسب ہے پانی کی پر

    قطرہ قطرہ آب کو گھر والے ترسائے گئے

    آسماں کے کالے جنگل میں تھیں جتنی وحشتیں

    دور کرنے کے لیے یہ دیپ جلوائے گئے

    پتھروں کا شہر دکھتا ہے یہ دریا ہوتا تھا

    اس قدر پتھر ہمارے دل پہ برسائے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے