پتا ہوں آندھیوں کے مقابل کھڑا ہوں میں
پتا ہوں آندھیوں کے مقابل کھڑا ہوں میں
گرتے ہوئے درخت سے کتنا بڑا ہوں میں
پرچم ہوں روشنی کا مرا احترام کر
تاریکیوں کا راستہ روکے کھڑا ہوں میں
میرے ہرے وجود سے پہچان اس کی تھی
بے چہرہ ہو گیا ہے وہ جب سے جھڑا ہوں میں
مت سوچ یہ کہ میری کسی نے نہیں سنی
یہ دیکھ اپنی بات پہ کتنا اڑا ہوں میں
اب اس کے رابطے بھی مرے دشمنوں سے ہیں
جس کے وقار کے لیے اظہرؔ لڑا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.