پتھر بنا کر عرش سے پھینکا گیا تھا ایک میں
دلچسپ معلومات
شمارہ 224 فروری 1999
پتھر بنا کر عرش سے پھینکا گیا تھا ایک میں
شاید خدا سے پہلے ہی پوجا گیا تھا ایک میں
تخلیق کاری میں تجھے حاصل مہارت ہے مگر
کس انہماک و شوق سے سوچا گیا تھا ایک میں
طفلی سے پیری تک مرے احوال سن لینا کبھی
وقت ولادت ہی بہت کوسا گیا تھا ایک میں
نقش قدم بھی آپ کا اک سانپ کا پھن ہی لگا
سایہ نما خنجر سے ہی مارا گیا تھا ایک میں
دن سا رے گا ما میں کٹا شب پا دھا نی سا میں کٹی
نکلی سریلی ایک وہ کان آشنا تھا ایک میں
کشکول بھی بن جائے گی اک روز اپنی کھوپڑی
مٹی کے برتن کی طرح برتا گیا تھا ایک میں
گائک ہوا شاعر ہوا عاشق ہوا صوفی ہوا
دیوانہ پن کی حد نہ تھی کیا کیا بنا تھا ایک میں
کیا تم ہی کاوشؔ ہو میاں کچھ اعتبار آتا نہیں
اللہ میاں ہی ایک ہیں کہتے ہو کیوں تھا ایک میں
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1871)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.