پتھر کے خدا پتھر کے صنم پتھر کے ہی انساں پائے ہیں
پتھر کے خدا پتھر کے صنم پتھر کے ہی انساں پائے ہیں
تم شہر محبت کہتے ہو ہم جان بچا کر آئے ہیں
بت خانہ سمجھتے ہو جس کو پوچھو نہ وہاں کیا حالت ہے
ہم لوگ وہیں سے لوٹے ہیں بس شکر کرو لوٹ آئے ہیں
ہم سوچ رہے ہیں مدت سے اب عمر گزاریں بھی تو کہاں
صحرا میں خوشی کے پھول نہیں شہروں میں غموں کے سائے ہیں
ہونٹوں پہ تبسم ہلکا سا آنکھوں میں نمی سی ہے فاکرؔ
ہم اہل محبت پر اکثر ایسے بھی زمانے آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.