پتھر کی بارشوں کا اثر دیکھتے چلیں
پتھر کی بارشوں کا اثر دیکھتے چلیں
کیسے بچا ہے شیشے کا گھر دیکھتے چلیں
جن کو نہیں یقین مرے حوصلوں پہ ہو
نقش قدم میں عزم سفر دیکھتے چلیں
اس خوش ادا کی رسم مروت نہ پوچھئے
بدلی ہے کیسی اس کی نظر دیکھتے چلیں
گھر کی تباہیوں سے جو مغموم تھے بہت
اجڑے ہوئے وہ دل کے نگر دیکھتے چلیں
ماضی کے دل فریب سرابوں کو چھوڑ کر
آؤ ذرا یہ تازہ خبر دیکھتے چلیں
جو لوگ بھی چمن میں ثمریاب ہو چکے
غم سے سلگتی شاخ شجر دیکھتے چلیں
انورؔ جو لوگ شام مسرت میں مست تھے
ان سے کہو کہ غم کی سحر دیکھتے چلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.