پتھر کی ہتھیلی پہ کوئی پھول اگا دے
پتھر کی ہتھیلی پہ کوئی پھول اگا دے
ذروں کی تب و تاب سے سورج کو جلا دے
الفاظ کے سینے میں ہمکتے ہوئے خوں سے
کاغذ پہ کسی خواب کی تصویر بنا دے
اترا ہے پہاڑوں سے غضب ناک اندھیرا
ایسے میں کوئی چیخ کے مجھ کو نہ ڈرا دے
گلیوں میں ہوا رات کو روتی ہے اکیلی
پھیلے ہوئے جنگل کی اسے راہ بتا دے
ہے دور بہت دور وہ سرسبز جزیرہ
جائے گا وہاں کون کہ تھکتے ہیں ارادے
ساحل پہ ترے ساتھ تھا فکریؔ تو ہوا کیا
موجوں میں کبھی ڈوب کے تو اس کو صدا دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.