پتھر نہ کوئی دھول نہ کانٹا دکھائی دے
پتھر نہ کوئی دھول نہ کانٹا دکھائی دے
یہ حالت جنون بھی تماشا دکھائی دے
ہم نے نشان قبر کو آئینہ کر دیا
شاید کسی کو وقت کا چہرہ دکھائی دے
ایسا نہ ہو کہ شوق سے محروم ہی رہیں
جو کچھ ہماری آنکھ نے دیکھا دکھائی دے
ہو کر بھی کچھ نہیں ہوں اگر ہوں تو اے خدا
مجھ کو مرے وجود کا ہونا دکھائی دے
مانا کہ ڈوبتے کو سہارا بہت ہے یہ
ابھروں کسی بھی طور تو تنکا دکھائی دے
اختر چکور دل کے مرے محو رقص ہیں
اک ماہتاب جھیل میں اترا دکھائی دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.