پتھر پڑے ہوئے کہیں رستہ بنا ہوا
ہاتھوں میں تیرے گاؤں کا نقشہ بنا ہوا
آنکھوں کی آب جو کے کنارے کسی کا عکس
پانی میں لگ رہا ہے پرندہ بنا ہوا
صحرا کی گرم دھوپ میں باغ بہشت ہے
تنکوں سے تیرے ہاتھ کا پنکھا بنا ہوا
صندل کے عطر سے تری مہندی گندھی ہوئی
سونے کے تار سے مرا سہرا بنا ہوا
یادوں سے لے رہا ہوں حنائی مہک کا لطف
ٹیبل پہ رکھ کے لونگ کا قہوہ بنا ہوا
میلے میں ناچتی ہوئی جٹی کے رقص پر
یاروں کے درمیان ہے جھگڑا بنا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.