پتھر پہ بھی خاکہ ترا کھینچا نہیں جاتا
پتھر پہ بھی خاکہ ترا کھینچا نہیں جاتا
بت بھی تری صورت کا تراشا نہیں جاتا
بے لاگ نظر سے تجھے دیکھا نہیں جاتا
انداز نظر اپنا چھپایا نہیں جاتا
کر بھول کے تو اس سے نہ ذکر اپنی وفا کا
محبوب کو احسان جتایا نہیں جاتا
باز آتے نہیں ظلم و ستم کرنے سے پھر بھی
کہتے ہیں تڑپنا ترا دیکھا نہیں جاتا
جاں ساتھ لیے جاؤں گا کہتا ہے غم عشق
آیا ہوں اکیلا میں اکیلا نہیں جاتا
گو وہ ہے جفا کیش جفا ساز جفا گر
صورت سے مگر اس کی یہ پایا نہیں جاتا
مجبور محبت کو سنبھالیں گے کہاں ہم
دل اپنا خود اپنے سے سنبھالا نہیں جاتا
غائب ہوئے وہ جب سے جمال اپنا دکھا کر
آنکھوں میں جو آیا ہے اندھیرا نہیں جاتا
دشوار نہیں کوہ الم سر پہ اٹھانا
ذلت کا مگر بار اٹھایا نہیں جاتا
اے قدرؔ نظر دید سے ایسی ہوئی خیرہ
جلوے کا تصور بھی جمایا نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.