پتھر پہ کوئی گردش ایام نہیں ہے
دنیا میں ہم ایسوں کا کوئی کام نہیں ہے
کیا سب دل افسردہ سے نکلے ہیں برابر
اب خانۂ ماتم میں وہ کہرام نہیں ہے
سنتا ہے کوئی غور سے افسانۂ ماضی
ماضی کہ جہاں لذت انجام نہیں ہے
ڈھ جائے گی دنیا کے تھپیڑوں سے یہ اک دن
دیوار تصور پہ کوئی بام نہیں ہے
احوال دل زار وہ پوچھے تو بتانا
کہنا دل بیمار کو آرام نہیں ہے
یہ مدح سرائی تو مجھے ٹھیک ہے لیکن
تم نے جو لیا ہے وہ مرا نام نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.