پتھر سے کیا شکل نکالے یہ ہم کیا جانیں
پتھر سے کیا شکل نکالے یہ ہم کیا جانیں
آذر کس پیکر میں ڈھالے یہ ہم کیا جانیں
کون ہوا کا ہاتھ بڑھائے ناؤ الٹ جائے
دریا کودے کون اچھالے یہ ہم کیا جانیں
نیند بھرے ہلکورے لیں راتیں کس کے ہاتھوں
کون چراغ صبح اجالے یہ ہم کیا جانیں
کیا کہئے کس زہر کی کاٹ رگوں میں پھرتی ہے
کس نے بجھائے زہر میں بھالے یہ ہم کیا جانیں
اک پانی کی اوٹ میں ساری دنیا بستی ہے
کس نے بھرے آنکھوں کے پیالے یہ ہم کیا جانیں
کھوئی ہوئی بھیڑیں ہیں ہم جانے کس گلے کی
کس دن آ جائیں رکھوالے یہ ہم کیا جانیں
ہر دن اس کا ہر شب اس کی ہر موسم اس کا
کس نے تنے آنکھوں پر جالے یہ ہم کیا جانیں
ان ہاتھوں کی چھاؤں میسر آئے گی کب تک
کس دن پیڑ یہ چھاؤں اٹھا لے یہ ہم کیا جانیں
سات ستارے انگ تمہارے پلک پلک تارے
کس نے جگائے یہ اجیالے یہ ہم کیا جانیں
موت کی نیند سلا دے خالدؔ کن ہاتھوں کی تھپک
نیزوں پر سر کون اچھالے یہ ہم کیا جانیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 530)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.