پتھروں پر نقش ابھرا کیوں نہیں
دست بے تیشہ نے سوچا کیوں نہیں
جان لیوا ہیں ادھورے واقعات
جو بھی ہونا ہے وہ ہوتا کیوں نہیں
پتھروں کے عکس پڑ کر رہ گئے
شیشۂ احساس ٹوٹا کیوں نہیں
بہہ رہا تھا جب لہو آواز کا
یہ گلوئے خشک بولا کیوں نہیں
موت بھی کیا سایۂ دیوار تھی
اس کا کوچہ ہم سے چھوٹا کیوں نہیں
آئنہ خانہ تھا میں پھر کوئی عکس
اس طرف سے ہو کے گزرا کیوں نہیں
لوگ نا خوش ہیں کہ اپنے حال پر
مسکرا دیتا ہو ہوں رونا کیوں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.