Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پتوں کا دکھ کھوج رہے ہو اڑنے والے پنچھی میں

بشیر بدر

پتوں کا دکھ کھوج رہے ہو اڑنے والے پنچھی میں

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    پتوں کا دکھ کھوج رہے ہو اڑنے والے پنچھی میں

    آنسو تو پل بھر کا مسافر پلکوں کی اس کشتی میں

    ہر چہرے میں تیرا چہرہ ڈھونڈ کے تجھ کو کھو بیٹھے

    گھر کا رستہ بھول گئے ہم گھر آنے کی جلدی میں

    اک اک گھر کے نام اور نمبر پوچھ کے دن بھی ڈوب چلا تھا

    بیلوں کے سائے کے پیچھے شام کھڑی تھی کھڑکی میں

    وہ تتلی تھی دیے کی لو کو پھول سمجھ کر بیٹھ گئی

    جب چاندی سے بال نظر آئے بچی کو کنگھی میں

    وہ ان پڑھ تھا پھر بھی اس نے پڑھے لکھے لوگوں سے کہا

    اک تصویر کئی خط بھی ہیں صاحب آپ کی ردی میں

    بے موسم آنکھوں کی بدلی ہم کو نہیں اچھی لگتی ٔہے

    دھواں دھواں گھر ہو جاتا ہے ساون کی گیلی لکڑی میں

    آ میرے سینے پر سر رکھ اپنے کان سے سن پگلی

    میرے بھگون بول رہے ہیں من مندر کی گھنٹی میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے