Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیامی کامیاب آئے نہ آئے

داغؔ دہلوی

پیامی کامیاب آئے نہ آئے

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    پیامی کامیاب آئے نہ آئے

    خدا جانے جواب آئے نہ آئے

    ترے غمزوں کو اپنے کام سے کام

    کسی کے دل کو تاب آئے نہ آئے

    اسے شرمائیں گے ذکر عدو پر

    یہ قسمت ہے حجاب آئے نہ آئے

    تم آؤ جب سوار تو سن ناز

    قیامت ہم رکاب آئے نہ آئے

    شمار اپنی خطاؤں کا بتا دوں

    تمہیں شاید حساب آئے نہ آئے

    نئے خنجر سے مجھ کو ذبح کیجے

    پھر ایسی آب و تاب آئے نہ آئے

    شب وصل عدو تیری بلا سے

    کسی مضطر کو خواب آئے نہ آئے

    پیوں گا آج ساقی سیر ہو کر

    میسر پھر شراب آئے نہ آئے

    یہ جا کر پوچھ آ تو ان سے درباں

    کہ وہ خانہ خراب آئے نہ آئے

    نہ دیکھو داغؔ کا دیوان دیکھو

    سمجھ میں یہ کتاب آئے نہ آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے