Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیمبر میں نہیں عاشق ہوں جانی

حیدر علی آتش

پیمبر میں نہیں عاشق ہوں جانی

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    پیمبر میں نہیں عاشق ہوں جانی

    رہے موسی ہی سے یہ لن ترانی

    سلیماں ہم ہیں اے محبوب جانی

    سمجھتے ہیں تجھے بلقیس ثانی

    کھلا سودے میں ان زلفوں کے مر کر

    پریشاں خواب تھی یہ زندگانی

    یہ کیوں آتا ہے ان سے قد کشی کو

    گڑی جاتی ہے سرو بوستانی

    وہی دے گا کباب نرگسی بھی

    جو دیتا ہے شراب ارغوانی

    رنگا ہے عشق نے کس درد سر سے

    ہمارا جامۂ تن زعفرانی

    مسافر کی طرح رہ خانہ بر دوش

    نہیں جائے اقامت دار فانی

    ترے کوچہ کے مشتاقوں کے آگے

    جہنم ہے بہشت آسمانی

    وہ میکش ہوں دیا ہے قابلہ نے

    جسے غسل شراب ارغوانی

    یقیں ہے دیدۂ باریک بیں کو

    کرے عینک طلب یہ ناتوانی

    وہ خط ہے یادگار حسن رفتہ

    وہ سبزہ ہے گلستاں کی نشانی

    نکلتی منہ سے قاصد کے نہیں بات

    مگر لایا ہے پیغام زبانی

    یہ مشت خاک ہو مقبول درگاہ

    صبا کی چاہتا ہوں مہربانی

    لئے ہیں بوسۂ رخسارۂ صاف

    پیا ہے ہم نے آئینہ کا پانی

    سفیدی مو کی ہو کافور ہر چند

    کوئی مٹتا ہے یہ داغ جوانی

    نہ خوش ہو فربہی تن سے غافل

    سبک کرتی ہے مردے کو گرانی

    موے جو پیشتر مرنے سے وہ لوگ

    کفن سمجھے قبائے زندگانی

    جلاتی ہے دل آتشؔ طور کی طرح

    کسی پردہ نشیں کی لن ترانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے