Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیچ فقرے پر کیا جاتا نہیں

منیر  شکوہ آبادی

پیچ فقرے پر کیا جاتا نہیں

منیر  شکوہ آبادی

MORE BYمنیر  شکوہ آبادی

    پیچ فقرے پر کیا جاتا نہیں

    کوئی دھاگا دو بٹا جاتا نہیں

    بوسۂ لب غیر کو دیتے ہو تم

    منہ مرا میٹھا کیا جاتا نہیں

    ضعف نے یک دست توڑے پائے زیست

    نبض مردہ ہوں ہلا جاتا نہیں

    زلف سے سنبل کرے کیا ہم سری

    پیچ چوٹی کا کیا جاتا نہیں

    تیغ حسن یار سے مجروح ہے

    طوطے خط سے اڑا جاتا نہیں

    قبر کا طالب عبث ہے جسم زار

    چشم دشمن میں سما جاتا نہیں

    کیا کشیدہ صورت تصویر ہوں

    ناتوانی سے کھنچا جاتا نہیں

    ضعف سے پہنچیں گے کیوں کر آپ تک

    آپ سے باہر ہوا جاتا نہیں

    کھنچ سکے تصویر بیتابی میں کیا

    ایک صورت پر رہا جاتا نہیں

    روح کو بھی بوسۂ لب کی ہے چاٹ

    مر گئے لیکن مرا جاتا نہیں

    مردے سے بد تر ہوں گو جیتا ہوں میں

    رنگ ہستی میں ملا جاتا نہیں

    رنگ کیا قد خمیدہ کا کھلے

    چھلے کے گل سے کھلا جاتا نہیں

    روز انگیا ہوتی ہے آراستہ

    کب نیا بنگلہ سجا جاتا نہیں

    پیچ میں آنے کو طاقت چاہئے

    تیرے دم پر بھی چڑھا جاتا نہیں

    عطر کھنچتا ہے ہماری خاک کا

    ہاتھ ملنے کا مزا جاتا نہیں

    چٹکیاں میرے سراپے میں نہ لو

    جامۂ ہستی چنا جاتا نہیں

    کوئی کیا ہم کو بنائے گا منیرؔ

    ایسے بگڑے ہیں بنا جاتا نہیں

    مأخذ :
    • Muntakhabul-Alam

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے