پیچاک عمر اپنے سنوار آئنے کے ساتھ
پیچاک عمر اپنے سنوار آئنے کے ساتھ
باقی کے چار دن بھی گزار آئنے کے ساتھ
حاسد بہت ہے پل میں ہویدا کرے خزاں
اتنا نہ لگ کے بیٹھ بہار آئنے کے ساتھ
پتھرا گئے ہیں لوگ تجلی سے حسن کی
تھوڑا سا ڈال رخ پہ غبار آئنے کے ساتھ
کرتا ہے عکس زیر و زبر نامراد وقت
جب گھومتا ہے الٹے مدار آئنے کے ساتھ
پایا نہ کچھ خلا کے سوا عکس حیرتی
گزرا تھا آر پار ہزار آئنے کے ساتھ
معدوم ہو رہے ہیں خد و خال کس سبب
گفت و شنید کر مرے یار آئنے کے ساتھ
ویران سا کھنڈر ہے مگر سیر کے لیے
لگتی ہے اک طویل قطار آئنے کے ساتھ
معکوس و عکس کیسے ہیں پیوست دیکھ تو
آئینہ کر رہا ہے سنگھار آئنے کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.