Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیڑوں سے دھوپ پچھلے پہر کی پھسل گئی (ردیف .. ے)

منیب الرحمن

پیڑوں سے دھوپ پچھلے پہر کی پھسل گئی (ردیف .. ے)

منیب الرحمن

MORE BYمنیب الرحمن

    پیڑوں سے دھوپ پچھلے پہر کی پھسل گئی

    سورج کو رخصتی کا افق سے پیام ہے

    پھیلا ہوا ہے کمرے میں احساس بے حسی

    خاموشیوں سے بے سخنی ہم کلام ہے

    آہٹ ہو قفل کھلنے کی دروازہ باز ہو

    آنکھوں کو اب یقیں ہے یہ امید خام ہے

    یہ عمر سست گام گزرتی ہے اس طرح

    ہر آن دل کو وقت شماری سے کام ہے

    رہتی ہے صرف اس سے تصور میں گفتگو

    آرام گاہ روح میں جس کا مقام ہے

    وہ ہم سفر جو چھوڑ کے آگے چلے گئے

    اے موجۂ ہوا انہیں میرا سلام ہے

    ہر اک کو ناگزیر ہوئی دعوت فنا

    ٹھہراؤ ہے سحر کو نہ شب کو دوام ہے

    ہیں ان کہے بہت سے سخن ہائے گفتنی

    افسانۂ حیات سدا ناتمام ہے

    دن جا رہا ہے جیسے جدا ہو رہے ہیں دوست

    کیسی بجھی بجھی سی یہ گرمی کی شام ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے