Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیش نگاہ جب سے وہ مست شباب ہے

ہاجر دہلوی

پیش نگاہ جب سے وہ مست شباب ہے

ہاجر دہلوی

MORE BYہاجر دہلوی

    پیش نگاہ جب سے وہ مست شباب ہے

    ہر وقت بے پیے ہی سرور شراب ہے

    کیا پوچھتے ہو عشق میں کیا اضطراب ہے

    مرنا اگر محال تو جینا عذاب ہے

    وہ منتخب حسینوں میں ہم عاشقوں میں فرد

    ان کی مثال ہے نہ ہمارا جواب ہے

    مدت کے بعد آج ہوئی ہے دعا قبول

    مژدہ اے شوق دید کہ وہ بے نقاب ہے

    مہماں سرائے دہر میں کس کو قیام ہے

    جس کو بھی دیکھیے وہی پا در رکاب ہے

    شرماتے ہیں وہ آئنے میں اپنی شکل سے

    قربان اس حجاب کے اچھا حجاب ہے

    یا میں ہوں یا رقیب ہے محفل میں آپ کی

    کس کی طرف اشارہ ہے کس سے خطاب ہے

    جاگے ہیں بزم غیر میں شاید وہ رات بھر

    چہرہ بھی آج سست ہے آنکھوں میں خواب ہے

    فریاد میری سن کے وہ بولے رقیب سے

    شاید یہ وہ ہی ہاجرؔ خانہ خراب ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے