Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیش پیش تھے جو کل آشیاں سجانے میں

فراز عارف

پیش پیش تھے جو کل آشیاں سجانے میں

فراز عارف

MORE BYفراز عارف

    پیش پیش تھے جو کل آشیاں سجانے میں

    ذکر ہی نہیں ان کا اب کسی فسانے میں

    جان ہم نے دی یارو تب شہید کہلائے

    مبتلا تھے طعنہ زن انگلیاں کٹانے میں

    منزلوں نے خود آ کر پاؤں ان کے چومے تھے

    لطف جن کو آتا تھا کشتیاں جلانے میں

    بدگمانیاں پل میں رشتے توڑ دیتی ہیں

    عمر بیت جاتی ہے فاصلے گھٹانے میں

    کر کے کوشش پیہم تھک گئے سبھی دشمن

    ہو گئے وہ خود بونے قد مرا گھٹانے میں

    آنسوؤں کی سیاہی سے لکھ کر اک غزل یارو

    ہو گئے ہیں شامل ہم میرؔ کے گھرانے میں

    کر رہے ہیں کیوں ماتم اب مری تباہی پر

    تھے فرازؔ شامل جو گھر مرا جلانے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے