پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں
پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں
اس زمانے کے کئی میر مطب کر رہے ہیں
کوئی ہمدرد بھرے شہر میں باقی ہو تو ہو
اس کڑے وقت میں گمراہ تو سب کر رہے ہیں
کہیں خطرے میں نہ پڑ جائے بزرگی اپنی
لوگ اس خوف سے چھوٹوں کا ادب کر رہے ہیں
سب لفافے کی حصولی کے لیے ہو رہا ہے
ہم جو یہ شغل جو یہ کار ادب کر رہے ہیں
ہر کوئی جان ہتھیلی پہ لیے پھر رہا ہے
ان دنوں وہ لب و رخسار غضب کر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.