پھیل رہے ہیں وقت کے سائے
پھیل رہے ہیں وقت کے سائے
دیکھیں رات کہاں تک جائے
دیدہ و دل کی بات نہ پوچھو
ایک لگائے ایک بجھائے
آج یہ ہے موسم کا تقاضا
زلف تری کھل کر لہرائے
ان آنکھوں سے موتی برسے
ان ہونٹوں نے پھول کھلائے
دیکھ بھال کر زہر پیا ہے
سوچ سمجھ کر دھوکے کھائے
آج وہ تنہا رات کٹی ہے
آنسو تک آنکھوں میں نہ آئے
سیفؔ زمانہ سمجھاتا ہے
کون اپنے ہیں کون پرائے
- کتاب : Kham-e-Kakul (Pg. 40)
- Author : Saifuddin Saif
- مطبع : Al-Hamd Publications, Lahore. Pakistan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.