پھیلے ہوئے غبار کا پھر معجزہ بھی دیکھ
پھیلے ہوئے غبار کا پھر معجزہ بھی دیکھ
رستے سے جو بھٹک گیا وہ قافلہ بھی دیکھ
میں نے تو آسمان کو ٹھوکر پہ رکھ لیا
ذرے میں کائنات کا یہ زاویہ بھی دیکھ
کب تک تو سارے شہر کو بونا بتائے گا
خود پر بھی کر نگاہ کبھی آئینہ بھی دیکھ
میرے لبوں پہ دیکھ نہ تو خامشی کی مہر
تو اپنی حرکتوں کا ذرا سلسلہ بھی دیکھ
شہر انا میں آئنے کے رو بہ رو ہوں میں
احساس کی نظر سے مرا حوصلہ بھی دیکھ
عالمؔ نئے جہان کی سطوت بیان کر
صدیوں سے جس پہ نور ہے وہ راستہ بھی دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.