پھلوں نے کھو دیا جس دن سے ذائقہ اپنا
پھلوں نے کھو دیا جس دن سے ذائقہ اپنا
کسی نے پیڑ سے رکھا نہ رابطہ اپنا
سلگتی دھوپ مرا امتحان کیا لے گی
جناب میرؔ سے ملتا ہے سلسلہ اپنا
ہمارے لفظوں نے بخشی کتاب کو عظمت
ورق تو سارے تمہارے تھے حاشیہ اپنا
نہ جانے کون سی آفت ادھر سے گزرے گی
پرند چھوڑ کے جاتے ہیں گھونسلہ اپنا
نہ بیٹھنے کا سلیقہ نہ گفتگو کا شعور
عجیب لوگوں سے پڑتا ہے سابقہ اپنا
مرا مکان کھنڈر ہو گیا ہے اے جاویدؔ
نہ جانے کب وہ سنائے گا فیصلہ اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.