پھینک کر سارے خواب پانی میں
پھینک کر سارے خواب پانی میں
دیکھتا ہوں سراب پانی میں
وصل کے بعد یوں لگا جیسے
ہو مرا اضطراب پانی میں
اس نے پھر پھینک دی بغیر پڑھے
میرے دل کی کتاب پانی میں
کوئی اس میں ملا گیا پانی
پھینک دو یہ شراب پانی میں
شام کو لے کے تیرے لب کی شفق
آ گیا آفتاب پانی میں
بے قراری سے بحر کی اخترؔ
آ گیا انقلاب پانی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.