Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھینک یوں پتھر کہ سطح آب بھی بوجھل نہ ہو

اقبال ساجد

پھینک یوں پتھر کہ سطح آب بھی بوجھل نہ ہو

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    پھینک یوں پتھر کہ سطح آب بھی بوجھل نہ ہو

    نقش بھی بن جائے اور دریا میں بھی ہلچل نہ ہو

    کھول یوں مٹھی کہ اک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے

    آنکھ کو ایسے جھپک لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو

    ہے سفر درپیش تو پرچھائیں کی انگلی پکڑ

    راہ میں تنہائی کے احساس سے پاگل نہ ہو

    پہلی سیڑھی پہ قدم رکھ آخری سیڑھی پہ آنکھ

    منزلوں کی جستجو میں رائیگاں اک پل نہ ہو

    ذہن خالی ہو گئے ہیں وقت کے احساس سے

    سامنے وو مسئلہ رکھ جس کا کوئی حل نہ ہو

    سب کے ہی سینوں میں ہے پھیلا ہوا سانسوں کا حبس

    کوئی شہر ایسا نہیں جس کی فضا بوجھل نہ ہو

    لوگ اکثر اپنے چہرے پر چڑھا لیتے ہیں خول

    تو جسے سونا سمجھتا ہے کہیں پیتل نہ ہو

    جستجو اس پیڑ کی کیوں ہو کہ جو سایہ نہ دے

    ہاتھ اس ڈالی پہ کیا پہنچے کہ جس پر پھل نہ ہو

    روز و شب لگتا رہے سوچوں کا میلہ ذہن میں

    شور سے خالی کبھی احساس کا جنگل نہ ہو

    گرم کر ساجدؔ لہو کو دھیمی دھیمی آنچ سے

    وقت سے پہلے ترے جذبات میں ہلچل نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے