Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھینکے ہوئے بے کار کھلونے کی طرح ہوں

سعید احمد اختر

پھینکے ہوئے بے کار کھلونے کی طرح ہوں

سعید احمد اختر

MORE BYسعید احمد اختر

    پھینکے ہوئے بے کار کھلونے کی طرح ہوں

    میں باغ کے اجڑے ہوئے گوشے کی طرح ہوں

    تو دل میں اترتی ہوئی خوشبو کی طرح ہے

    میں جسم سے اترے ہوئے کپڑے کی طرح ہوں

    کچھ اور بھی دن مجھ کو سمجھنے میں لگیں گے

    میں خواب میں دیکھے ہوئے رستے کی طرح ہوں

    سایہ سا یہ کس چیز کا ہے میرے وطن پر

    میں کیوں کسی سہمے ہوئے قصے کی طرح ہوں

    میں ماں ہوں ستائی ہوئی حد درجہ بہو کی

    اور بیٹے پہ آئے ہوئے غصے کی طرح ہوں

    ہو جائیں کبھی جا کے وہیں سندھ کنارے

    باتیں کوئی دو چار جو پہلے کی طرح ہوں

    اب تو کسی مہکار کی یادوں کا سفر ہے

    اور میں کسی بھولے ہوئے قصے کی طرح ہوں

    جس میں کوئی در ہے نہ دریچہ نہ مکیں ہے

    اس گھر پہ لگائے ہوئے پہرے کی طرح ہوں

    کیا ہوگی تلافی مرے نقصان کی اخترؔ

    میں قید میں گزرے ہوئے عرصے کی طرح ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے