پھیر کر آنکھ مرے یار کہاں جاؤ گے
پھیر کر آنکھ مرے یار کہاں جاؤ گے
دل تمہارا ہے طلب گار کہاں جاؤ گے
ہیں خوشی کے وہاں کہسار کہاں جاؤ گے
چھوڑ کر غم کا یہ گلزار کہاں جاؤ گے
سن کے الفاظ یہ دو چار کہاں جاؤ گے
اور بھی ہیں کئی اشعار کہاں جاؤ گے
کور بینوں کا بسیرا ہے وہاں پر اب بھی
لے کے آئینہ مرے یار کہاں جاؤ گے
اس خرابے میں بھی الفت کے نشاں ملتے ہیں
دھند ہی دھند ہے اس پار کہاں جاؤ گے
غازۂ عشق ہے تقدیر ہوس پر اے قمرؔ
توڑ کر ضبط کی دیوار کہاں جاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.