Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھیر لیتا ہے جو منہ دیکھ کے صورت میری

بسمل عظیم آبادی

پھیر لیتا ہے جو منہ دیکھ کے صورت میری

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    پھیر لیتا ہے جو منہ دیکھ کے صورت میری

    آئی کیوں ٹوٹ کے ایسے پہ طبیعت میری

    کھینچ لائی ہے ادھر ان کو محبت میری

    جذب دل تو ہی بتا دے انہیں تربت میری

    منہ پہ رونق ہے نہ وہ اگلی سی صورت میری

    کیا سے کیا ہو گئی اک آن میں صورت میری

    آج تربت پہ مری ٹوٹ گیا ہار ان کا

    آج چوتھی کی دلہن بن گئی تربت میری

    بعد مرنے کے ہوا کرتی ہے ہر چیز کی قدر

    یاد آئے گی مرے بعد محبت میری

    وہ نہ آتے تو نہ آتے مگر اتنا کرتے

    پوچھ لیتے مرے احباب سے حالت میری

    کیا ہوا کس کی نظر لگ گئی حیرت ہے مجھے

    کیوں نہ باقی رہی پہلی سی طبیعت میری

    یہ خرابہ یہ اداسی یہ بھیانک راتیں

    شمع بھی رونے لگی دیکھ کے تربت میری

    اک نئی طرح کا ہے اپنے جنوں کا انداز

    اک زمانے سے نرالی ہے طبیعت میری

    تلوے رہ رہ کے کھجاتے ہیں خدا خیر کرے

    دیکھیں کیا رنگ نیا لاتی ہے وحشت میری

    چادریں چڑھتی ہیں ہے گل بدنوں کا میلہ

    پھر کئی روز سے گلزار ہے تربت میری

    تیری زلفیں تو بگڑتی بھی ہیں بنتی بھی ہیں

    جو بگڑ کر نہ بنے پھر وہ ہے قسمت میری

    کوچہ گردی مری قسمت میں لکھی ہے بسملؔ

    بیٹھنے دے گی نہ اب مجھ کو یہ وحشت میری

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے