پھر آ گئی اک بت پہ طبیعت کو ہوا کیا
پھر آ گئی اک بت پہ طبیعت کو ہوا کیا
ٹلتی ہی نہیں سر سے مصیبت کو ہوا کیا
محروم پھر آیا در مے خانہ سے واعظ
رندان قدح خوار کی ہمت کو ہوا کیا
مقبول دعا ہو نہ اثر آہ و فغاں میں
اس دور میں تاثیر محبت کو ہوا کیا
اس حسن و لطافت پہ کیا سنگ دل ایسا
حیرت میں ہوں اللہ کی حکمت کو ہوا کیا
جاگے تو کوئی انجمن غیر میں شب بھر
اور چھائی مرے منہ پہ ندامت کو ہوا کیا
دانستہ نقاب الٹے ہوئے ہیں سر بازار
اور اس پہ یہ کہتے ہیں کہ خلقت کو ہوا کیا
لو ہم تو چلے کوثر و تسنیم پہ زاہد
تم یونہی کہے جاؤ کہ رحمت کو ہوا کیا
مائلؔ نہیں کیا اور زمانے میں الٰہی
مجھ پر ہی اترتی ہے یہ آفت کو ہوا کیا
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 227)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.