Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر آس پاس سے دل ہو چلا ہے میرا اداس

امتیاز علی عرشی

پھر آس پاس سے دل ہو چلا ہے میرا اداس

امتیاز علی عرشی

MORE BYامتیاز علی عرشی

    پھر آس پاس سے دل ہو چلا ہے میرا اداس

    پھر ایک جام کہ برجا ہوں جس سے ہوش حواس

    ہزار رنگ سہی پر نہیں ذرا بو باس

    ہوائے صحن چمن ہم کو آئے کیسے راس

    ستارے اب بھی چمکتے ہیں آسماں پہ مگر

    نہیں ہیں شومئ قسمت سے ہم ستارہ شناس

    کھلے ہیں پھول ہزاروں چمن کے دامن پر

    نوا گران چمن کو مگر نہیں احساس

    دل و جگر میں مروت سے پڑ گئے ناسور

    ہمیں نہیں ہے مگر اس کے پھل سے پھر بھی یاس

    گھرے ہوئے ہیں اگر برق و باد و باراں میں

    تو کیا ہوا کہ کنارے کی ہے ابھی تک آس

    جنوں کو اپنے چھپائیں تو کس طرح یارو

    کہ تار تار ہے اس شغل پاک کا عکاس

    جو بے وفائی گل سے شکستہ خاطر ہو

    اسے بتاؤ کہ ہے باوفا تر اس سے گھاس

    میں اس شراب محبت سے تنگ ہوں عرشیؔ

    کہ جتنا پیجیے بڑھتی ہے اور اتنی پیاس

    مأخذ :
    • کتاب : Naya daur (Pg. 269)
    • Author : Qamar Sultana

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے