پھر بہار آئی مرے صیاد کو پروا نہیں
پھر بہار آئی مرے صیاد کو پروا نہیں
اڑ کے میں پہنچوں چمن میں کیا کروں پر وا نہیں
جی جلا کر ایک بوسہ مانگتے ہیں بار سے
آگے یا قسمت وہ دیکھیں ہاں کرے ہے یا نہیں
حسرت و حرمان و یاس و حیرت رنج و تعب
کیا کہوں اس ہجر میں کیا کیا ہے اور کیا کیا نہیں
ہر کسی سے لگ چلے کیا ذکر ہے امکان کیا
ہم اسے پہچانتے ہیں خوب وہ ایسا نہیں
چار عنصر کی غزل رنگیںؔ کہو تم دوسری
ہے قسم تم کو علی جی کی یہ مت کہنا نہیں
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.