Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر بن باس کا موسم آیہ پھر تہذیب کے پنکھ جلے

اندر سروپ دت نادان

پھر بن باس کا موسم آیہ پھر تہذیب کے پنکھ جلے

اندر سروپ دت نادان

MORE BYاندر سروپ دت نادان

    پھر بن باس کا موسم آیہ پھر تہذیب کے پنکھ جلے

    پھر انسان کی مٹی سوئی پھر بن مانس جاگ اٹھے

    جانے کتنی بار یہ نگری غم کی آگ میں بھسم ہوئی

    پھر بھی اس پاشان پوری کے پتھر برف سمان رہے

    دیکھ کے یہ زہریلی فصلیں کیوں اتنے حیران ہو تم

    تم نے ہی تو ان کھیتوں میں ناگوں کے پھن بوئے تھے

    اس کو سانپوں سے ڈسواؤ اس پہ بھیانک وار کرو

    یہ نگری بیدار نہ ہوگی اک بچھو کے کاٹے سے

    او سنجیونی لانے والو یہ تاخیر کا وقت نہیں

    درد کی لنکا چیخ اٹھی ہے زخموں کے انبار تلے

    آئی گئیں کتنی تہذیبیں اس دھرتی کے آنچل میں

    لیکن ہیں آباد ابھی تک سائے بوڑھے برگد کے

    ناداںؔ وقت کے ہاتھوں آخر خاک اڑی اس ٹیلے کی

    جس پر بیٹھ کے اس جوگن نے جیون کے وردان دیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے