Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر بھی مجھے کسی سے یہاں کچھ گلہ نہیں

محمد مستحسن جامی

پھر بھی مجھے کسی سے یہاں کچھ گلہ نہیں

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    پھر بھی مجھے کسی سے یہاں کچھ گلہ نہیں

    میں چیختا ہوں اور کوئی بولتا نہیں

    اشکوں کا کاروان ابھی تک تھما نہیں

    تو نے ہمارے ہجر کا قصہ سنا نہیں

    میں نے وفا کا جام ابھی تک پیا نہیں

    یہ اتفاق ہی ہے کوئی حادثہ نہیں

    اپنی بتاؤ کیسے بسر ہو رہی ہے دوست

    میرا کسی گلی سے کوئی رابطہ نہیں

    میں بھی تلاشتا ہوں اگر تم مدد کرو

    وہ شخص جس کے دل میں کوئی وسوسہ نہیں

    کہتے ہیں مجھ کو دوست کہ صبر و رضا بھی سیکھ

    وہ کام کہہ رہے ہیں جو ان سے ہوا نہیں

    خواہش سی ہو رہی بچھڑ جاؤں ایک دن

    یہ آرزوئے دل ہے کوئی فیصلہ نہیں

    اب تک بدن کے دشت ہرے ہو نہیں سکے

    اک زخم ہے جو تو نے ہمارا سیا نہیں

    بے موسمی گھٹن کا بسیرا ہے ان دنوں

    بارش سے اور ہوا سے تو کوئی گلہ نہیں

    جتنے بھی رنگ و نور کے موسم تھے جھڑ گئے

    اب روشنی نہ مانگ کہ اک بھی دیا نہیں

    جو لطف تیرے ہجر نے بخشا ہے ہر گھڑی

    شاید ترے وصال میں اس کا مزا نہیں

    گو انتظار وصل میں کٹ جائے ساری عمر

    اس روگ کا علاج بھی تیرے سوا نہیں

    بارش جمال یار کی ہر خاص و عام پر

    لیکن مرے نصیب میں تیری عطا نہیں

    خیرات اس کے کاسے میں اپنے کرم کی ڈال

    اک شخص تیرے در سے ابھی تک اٹھا نہیں

    دشت سخن کی سیر کو اک عمر ہو گئی

    لیکن ترے جمال پہ کچھ لکھ سکا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے