پھر چلے تیر نظر پھر وہ تماشا دیکھیں
پھر چلے تیر نظر پھر وہ تماشا دیکھیں
کیا مرا دل ہے مرے دل کا کلیجا دیکھیں
وہ مرے نزع کے عالم کا تماشا دیکھیں
اب جو آئے ہیں تو جاتی ہوئی دنیا دیکھیں
وقت کم اور زمانے میں ہزاروں منظر
پوچھتے ہیں نگہ شوق سے کیا کیا دیکھیں
ہم نے مانا کہ بہت دیکھے ہیں مرنے والے
آپ مرنے کا ہمارے بھی تماشا دیکھیں
چھپنے والے ہوس طالب دیدار تو دیکھ
یہ تمنا تھی کہ ہم حسب تمنا دیکھیں
آئنہ سامنے رکھ لیجیے کھل جائے ابھی
آپ کیا چیز ہیں یہ آپ تماشا دیکھیں
آتش عشق سے دل خاک ہوا جاتا ہے
گھر کسی کا جلے اور آپ تماشا دیکھیں
موت کی فکر میں بے موت مرا جاتا ہوں
مجھ کو دیکھیں وہ مرے دل کی تمنا دیکھیں
ہم کو اوروں سے زمانے میں سروکار نہیں
تو دکھائے جو تماشا وہ تماشا دیکھیں
صدقے صدقے ترے اے جلوۂ جاناں صدقے
جو تجھے دیکھ لیں وہ منہ نہ کسی کا دیکھیں
ہے یقیں حضرت بسملؔ کی طرح ہوں بسمل
آپ اگر ان کے تڑپنے کا تماشا دیکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.