پھر چند دنوں سے وہ ہر شب خوابوں میں ہمارے آتے ہیں
پھر چند دنوں سے وہ ہر شب خوابوں میں ہمارے آتے ہیں
پھر راہ گزار دل پر کچھ قدموں کے نشاں ہم پاتے ہیں
کچھ رات گئے کچھ رات رہے ہم اکثر اشک بہاتے ہیں
کیا جانے آگ لگاتے ہیں یا دل کی آگ بجھاتے ہیں
اے دل اے خوشیوں کے مدفن اے میرے غموں کے تاج محل
لے خوش ہو تیری زیارت کو احساس کے مارے آتے ہیں
اس درجہ ہوئے ہم دنیا سے بیزار کہ ذکر غیر تو کیا
اب خود سے گریزاں ہیں اور اپنے سائے سے گھبراتے ہیں
مانوس ہیں غم سے کچھ ایسے گر نیند میں بھی ہم نے ارشدؔ
اپنے کو ہنستے دیکھ لیا تو دیکھتے ہی ڈر جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.