پھر دبے پاؤں دریچوں کے خلا سے باہر
پھر دبے پاؤں دریچوں کے خلا سے باہر
خوشبوئیں پار اترتی ہیں ہوا سے باہر
کتنی آسان نظر آتی ہیں بند آنکھوں سے
خواہشیں جن کی رسائی ہو دعا سے باہر
میرے تنہائی کے آنگن میں قدم رکھتے ہی
آہٹیں گونجی ہیں کانوں میں صدا سے باہر
سب ارادوں کو نئے خوف کا گھن چاٹ گیا
لوگ پھر بچ کے نکل آئے انا سے باہر
یہ بھی اک حادثہ گزرا ہے خزاں کے ہاتھوں
پیڑ کا جسم ہے سائے کی ردا سے باہر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.