پھر گرانی کی ہے یلغار خدا خیر کرے
پھر گرانی کی ہے یلغار خدا خیر کرے
بڑھ گئی گرمئ بازار خدا خیر کرے
تنگ آ جائیں گے مفلس تو یقیناً اک دن
ہوں گے پھر برسر پیکار خدا خیر کرے
کل تلک جس کو نہ تھا بات بھی کرنے کا شعور
اب ہے وہ صاحب گفتار خدا خیر کرے
آج پھر لٹ گئی عصمت کسی دوشیزہ کی
سرخ ہے سرخیٔ اخبار خدا خیر کرے
جس کے دم سے ہمیں آزادی میسر آئی
وہ زباں ہو گئی لاچار خدا خیر کرے
انتخابات کا اعلان ہوا ہے جب سے
ہوش کھو بیٹھے ہیں اشرار خدا خیر کرے
جن کی عزت تھی بڑی ملک کے نیتاؤں میں
وہ بھی نکلے ہیں سیہ کار خدا خیر کرے
ہم کو مطلوب تھے بیدارؔ وفادار مگر
ہم پہ حاوی ہیں ریاکار خدا خیر کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.