پھر گداز عشق سے جلنے لگے داغ نہاں
پھر گداز عشق سے جلنے لگے داغ نہاں
آج پھر جشن چراغاں ہے بیاد دلبراں
رات یوں رہ رہ کے دل میں تیری یاد آتی رہی
دیر تک اٹھتا رہا جیسے چراغوں سے دھواں
دور سنگ و خشت میں ہے زندگی کی آرزو
پتھروں کے شہر میں ہو جیسے شیشے کا مکاں
محو حیرت ہوں یہ میخانے میں کیسا دور ہے
جام مے بھی خونچکاں اور زندگی بھی خوں چکاں
بندشیں قانون ظلم و جور مذہب سیم و زر
کتنی دیواریں ہیں حائل دو دلوں کے درمیاں
زندگی کی سختیوں سے ہم نہ آزردہ ہوئے
دل کو گھائل کر گئیں لیکن نگہ کی نرمیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.