پھر ہرا ہونے کی خواہش کا ارادہ سوکھے
پھر ہرا ہونے کی خواہش کا ارادہ سوکھے
کیوں بھلا سوکھا ہوا پیڑ دوبارہ سوکھے
میری چاہت ہے کہ گہرائی سے نکلیں آنسو
میری کوشش ہے زیادہ سے زیادہ سوکھے
وہ تمہارے لیے اک بات تھی پر میرے لیے
دریا سوکھا ہے اگر ایک بھی قطرہ سوکھے
چاہیے پھول کو اک پھول کوئی مالی نہیں
ہم سفر تو وہ ہے جو ساتھ اکٹھا سوکھے
میں نہیں چاہتا ہوں اب کہ مری پیاس مٹے
میں نہیں چاہتا اب پیاس کا دریا سوکھے
مت کرو ذکر کہ برسات نہیں ہوتی اب
میں نہیں چاہتا تصویر میں جھرنا سوکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.