پھر کائنات یاد پہ لہرا گئی ہیں وہ
دلچسپ معلومات
(لاہور کی ایک دلربا یاد)
پھر کائنات یاد پہ لہرا گئی ہیں وہ
سینے میں ایک آگ سی سلگا گئی ہیں وہ
اللہ رے چشم شوخ کا نظارۂ حسیں
دل میں نظر کے ساتھ ہی خود آ گئی ہیں وہ
اے آرزوئے دید نگاہوں کا کیا قصور
اٹھتے ہی ان کے بام پہ شرما گئی ہیں وہ
آئے گا پھر سے آنکھ میں ساون شباب پر
لاہور سے سنا ہے کہ اکتا گئی ہیں وہ
روتی ہے آرزو مری سینے پہ رکھ کے ہاتھ
شاید نظر کے تیر سے برما گئی ہیں وہ
الطافؔ آ رہی تھیں اٹھائے ہوئے نقاب
پاتے ہی مجھ کو راہ میں گھبرا گئی ہیں وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.