پھر کے جو وہ شوخ نظر کر گیا
پھر کے جو وہ شوخ نظر کر گیا
تیر سا کچھ دل سے گزر کر گیا
خاک کا سا ڈھیر سر رہ ہوں میں
قافلۂ عمر سفر کر گیا
خلد بریں اس کی ہے واں بود و باش
یاں کسی دل بیچ جو گھر کر گیا
چھپ کے ترے کوچہ سے گزرا میں لیک
نالہ اک عالم کو خبر کر گیا
جوں شرر کاغذ آتش زدہ
شام غم اپنی میں سحر کر گیا
تا بہ فلک نالہ تو پہنچا تھا رات
میں ہی کچھ اللہ کا ڈر کر گیا
پوچھ نہ قائمؔ کی کٹی کیونکہ عمر
جوں ہوا یک چند بسر کر گیا
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.