پھر کوئی ہے سلسلہ الزام کا
پھر کوئی ہے سلسلہ الزام کا
یہ وطیرہ ہے مرے گلفام کا
روز کرتا ہے وہ روشن شام کو
اک دیا چھوٹا سا میرے نام کا
خوبصورت دل ربا سی شاعری
سلسلہ ہے روح تک الہام کا
چاہتوں کی بارشیں کرتا ہے وہ
خوب واقف ہے وہ اپنے کام کا
دل میں اپنے سوچتی ہوں میں کبھی
وقت آئے گا مرے آرام کا
وہ جنوں خیزی تو کب کی مٹ چکی
اب شگفتہؔ واسطہ ہے نام کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.