پھر کچھ نہ بنے گا جب میرے اشکوں میں لہو مل جائے گا
پھر کچھ نہ بنے گا جب میرے اشکوں میں لہو مل جائے گا
تم لاکھ ستم گر ہو لیکن دیکھو گے تو دل ہل جائے گا
گو فکر و نظر کی راہوں پر بٹھلا دئے پہرے دنیا نے
آزاد ہیں الفت کی راہیں دل آئے گا دل جائے گا
چلتے ہیں مگر اے راہنما اک شرط ہماری یاد رہے
ہم پہنچیں گے پہلے منزل پر پھر جادۂ منزل جائے گا
اے سود و زیاں کے متوالے ارباب وفا کے ساتھ نہ چل
یہ طوفاں طوفاں گزریں گے تو ساحل ساحل جائے گا
گر صبر نہ آیا تڑپوں گا فریاد کروں گا رو لوں گا
دل توڑنے والے یہ تو بتا آخر تجھے کیا مل جائے گا
دیوانہ شریک محفل ہے لیکن یہ عیاں ہے نظروں سے
بیگانۂ محفل آیا تھا بیگانۂ محفل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.