پھر لہلہا اٹھا سمے آموں پہ بور کا
پھر لہلہا اٹھا سمے آموں پہ بور کا
جانے سکھی کب آئے مسافر وہ دور کا
اس گاؤں کے نشیب میں بہتی ہے اک ندی
ندی پہ ایک پیڑ جھکا ہے کھجور کا
نیلم سی مرگ نین نگہ دل کے آر پار
جیون کے ارد گرد کرن کنڈ نور کا
اک پل ملاپ پھر کڑے کڑوے کٹھن ویوگ
مقصد تھا بس یہی ترے میرے ظہور کا
پکی سڑک کے داہنے قبریں کنواں وہ گاؤں
گاؤں کی اور چھور سماں سیم تھور کا
آدرش من میں چاہ کا شردھا نباہ کی
آنند اس کے مکھ پہ مقدس غرور کا
کچھ رات اداس کچھ کٹے جنموں جگوں کی پیاس
کچھ تیرے میرے جسم میں سودا فتور کا
تیکھے طراز زاویے نٹ کھٹ نچنت انگ
سندر سریر کانچ کی ترشی سطور کا
یادیں وہ دور دیس وہ گھر اور وہ سامنے
سیمیں بدن سیاہ لباس ایک حور کا
- کتاب : Ban Baas (Pg. 203)
- Author : Naasir Shahzaad
- مطبع : Alhamd Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.