پھر مرے سر پہ کڑی دھوپ کی بوچھار گری
پھر مرے سر پہ کڑی دھوپ کی بوچھار گری
میں جہاں جا کے چھپا تھا وہیں دیوار گری
لوگ قسطوں میں مجھے قتل کریں گے شاید
سب سے پہلے مری آواز پہ تلوار گری
اور کچھ دیر مری آس نہ ٹوٹی ہوتی
آخری موج تھی جب ہاتھ سے پتوار گری
اگلے وقتوں میں سنیں گے در و دیوار مجھے
میری ہر چیخ مرے عہد کے اس پار گری
خود کو اب گرد کے طوفاں سے بچاؤ قیصرؔ
تم بہت خوش تھے کہ ہم سایے کی دیوار گری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.