پھر مجھ کو خورشید تمنا والا موسم دے دینا
پھر مجھ کو خورشید تمنا والا موسم دے دینا
زخم اگر دینا تو اپنی یاد کا مرہم دے دینا
دل کا عالم تو صدیوں سے خشک جزیرے جیسا ہے
اس سوکھی دھرتی کو اپنے پیار کا زمزم دے دینا
باغ تمنا کا ہر غنچہ آس لگائے بیٹھا ہے
مرجھانے سے پہلے ان پھولوں کو شبنم دے دینا
امید و نا امیدی سے رنج و خوشی سے بالاتر
اب جو اگر دینا تو مجھے تم ایسا عالم دے دینا
اپنی کلا سے پہلے اگانا راگ کوئی البیلا سا
پھر میرے فن کی لہراتی اس کو سرگم دے دینا
کھا جائے گا رفتہ رفتہ میرا اکیلا پن مجھ کو
پہلے سوچ سمجھ لینا پھر اپنا ماتم دے دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.